افتندہ

کوئی مطلب موجود نہیں

اضطباع

کوئی مطلب موجود نہیں

پاس وفا

 ایفائے عہد کا نہ خیال آپ کو ہوا پاس وفائے عاشق شیدا نہ ہو سکا (١٨٨٦ء، دیوان سخن، ٧٤)

اصمات

کوئی مطلب موجود نہیں

اسیلم

کوئی مطلب موجود نہیں

اقحوان

کوئی مطلب موجود نہیں

اقرح

کوئی مطلب موجود نہیں

اقتدائی

کوئی مطلب موجود نہیں

اقتاب

کوئی مطلب موجود نہیں

اقتدام

کوئی مطلب موجود نہیں

پاس وضع

"آزادی اتنی بڑھی ہوئی ہے کہ پاس وضع کی قید بھی ان سے نہیں اٹھتی۔" (١٩٠٠ء، امیر مینائی، مکاتیب، ٣٥٧)

افرسہ

کوئی مطلب موجود نہیں

افسار

کوئی مطلب موجود نہیں

افعیان

کوئی مطلب موجود نہیں

بحث طلب

"یہ دونوں مقدمے بحث طلب ہیں۔" (١٩٠٣ء، علم الکلام، ١٠٠:١)

افود

کوئی مطلب موجود نہیں

افول

کوئی مطلب موجود نہیں

بازار کی بیٹھنے والی

کوئی مطلب موجود نہیں

بازو پائے

کوئی مطلب موجود نہیں

بازو پناہ

کوئی مطلب موجود نہیں

بازوداری

کوئی مطلب موجود نہیں

بازو دعوی

کوئی مطلب موجود نہیں

بال باندھا نشانہ

کوئی مطلب موجود نہیں

بال بھوگ

کوئی مطلب موجود نہیں

بال پسیا

کوئی مطلب موجود نہیں

باقی تحویل

کوئی مطلب موجود نہیں

باقی شبیہ

کوئی مطلب موجود نہیں

باقی بافتنی

کوئی مطلب موجود نہیں

باغ عامہ

کوئی مطلب موجود نہیں

آرگنائیزیشن

"اب عام آرگنائیزیشن کی ضرورت ہے۔" (١٩١١ء، مکاتیب شبلی، ٢٧٧:١)

باغ قالی

کوئی مطلب موجود نہیں

باغ کاری

کوئی مطلب موجود نہیں

باغ نعیم

کوئی مطلب موجود نہیں

باغ وان

کوئی مطلب موجود نہیں

بال پوش

کوئی مطلب موجود نہیں

بال چرتر

کوئی مطلب موجود نہیں

بال چھتری

کوئی مطلب موجود نہیں

باقی الذات

کوئی مطلب موجود نہیں

باقی الصفت

کوئی مطلب موجود نہیں

باقی بااللہ

کوئی مطلب موجود نہیں