تاب کاری
"تابکاری ایک ایسا عمل ہے جسے واپس لوٹایا نہیں جا سکتا۔" (١٩٧٠ء، جدید طبیعیات، ٥١٩)
بات کی ریت
کوئی مطلب موجود نہیں
بات کے شاخسانے
کوئی مطلب موجود نہیں
بارعام
کوئی مطلب موجود نہیں
بادہ فرسا
کوئی مطلب موجود نہیں
بادہ گسار
کوئی مطلب موجود نہیں
بادہ ء گلرنگ
کوئی مطلب موجود نہیں
بادہ ء نارس
کوئی مطلب موجود نہیں
بادی پن
کوئی مطلب موجود نہیں
اظفار الذئب
کوئی مطلب موجود نہیں
اظفار القط
کوئی مطلب موجود نہیں
اعارہ
کوئی مطلب موجود نہیں
تاب کار
"تابکاری کا عمل ہر آن متواتر جاری رہتا ہے اور یہ تابکار عنصر کی اپنی ذاتی خاصیت کا نتیجہ ہے، اس پر کسی خارجی عامل کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔" (١٩٧٠ء، جدید طبیعیات،۔ ٥١٩)
اعتلا
کوئی مطلب موجود نہیں
اطلیہ
کوئی مطلب موجود نہیں
اطماح
کوئی مطلب موجود نہیں
اطیبان
کوئی مطلب موجود نہیں
اسریلی
کوئی مطلب موجود نہیں
تاب داری
"پھر نظر بڑھ کے ترکی جھنڈے کے ہلال پر پہونچی، جس کی تاب داری سے آنکھیں جھپکی جاتی ہیں۔" (١٩٢٣ء، مضامین شرر، ١٦٣:١)
اسطوانی
کوئی مطلب موجود نہیں
اسلحات
کوئی مطلب موجود نہیں
اسہام
کوئی مطلب موجود نہیں
بجٹ
"گزشتہ چند سالوں میں امریکہ کی محنت کے بجٹ میں - اضافہ ہو گیا ہے۔" (١٩٤٤ء، آدمی اور مشین، ٢٦٣)
اشتفال
کوئی مطلب موجود نہیں
اشرک
کوئی مطلب موجود نہیں
اصب
کوئی مطلب موجود نہیں
اعنات
کوئی مطلب موجود نہیں
اعتیاط
کوئی مطلب موجود نہیں
اعنب
کوئی مطلب موجود نہیں
آرمی
"آرمی کنٹریکٹر نے پرسوں یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ . آپ کشمیر جانے کا عزم کر لیں۔" (١٩٣٧ء، اقبال نامہ، ٢٢٣:١)
اغالیط
کوئی مطلب موجود نہیں
اغبر
کوئی مطلب موجود نہیں
اغبس
کوئی مطلب موجود نہیں
اغتطا
کوئی مطلب موجود نہیں
پاس[2]
"بڑوں کا پاس اور اعلٰی اقدار سے وابستگی اور کبھی کبھی ان سارے بندھنوں سے آزاد ہو جانے کی بے پناہ خواہش۔" (١٩٧٤ء، آپ بیتی، رشید احمد صدیقی، ٢٢)
اغنام
کوئی مطلب موجود نہیں
افاعنہ
کوئی مطلب موجود نہیں
افاقت
کوئی مطلب موجود نہیں
افتان
کوئی مطلب موجود نہیں
پاس[1]
[" اپنے کو تیرے دھیان میں جس نے مٹا دیا بھٹکے ہوؤں کو پاس کا رستابتا دیا (١٩٣٨ء، سریلی بانسری، ٣٣)"," پھر یہ منہ لے کے آئے ہو مجھ پاس دور ہو سامنے سے، نفرت ہے (١٨٣٢ء، دیوان رند، ١٣٠:١)"," ہے جن کے پاس اس دنیا کی وقعت دین سے افزوں ہمیں کیا کام ہم ان سے رہیں انجان بہتر ہے (١٩١٩ء، گلزار بادشاہ، ٥٦)"]